Press Release

مرکزی حکومت کا سیاسی قیدیوں کو انصاف دینے سے انکار کرنے کے لیے عدالتی نظام میں کھلواڑ کرنا قابل مذمت۔ ایس ڈی پی آئی

نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا(SDPI) کے قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں سیاسی قیدیوں کو قدرتی انصاف دینے ...

Sangh Parivar Circumvents Judicial System to Deny Justice to the Proclaimed ‘Enemies’

Adv. Sharfuddin Ahmed, the National Vice President of SDPI has deplored the dirty tricks played by the Sangh Parivar government at the centre to deny natural justice to the political ...

کے وائی سی کی تجدید گاؤں والوں کے لیے بینک اکاؤنٹس تک رسائی میں رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔

KYC Renewal Should Not be a Hurdle for the Villagers to Access the Bank Accounts

KYC (Know Your Customer) system for banks, certainly, is a tool to ensure transparency of financial transactions and prevent fraudulence. But it turns hostile when the customers are illiterate and ...

انسانی جان ہی قیمتی ہے

ہندوستان کو وہ واحد ملک ہونے کا بدنامی کا سامنا ہے جہاں گائے انسانی جانوں پر غالب آتی ہے۔ گائے کے گوشت کے نام پر انسانوں کا لنچنگ جو تقریباً ...

Human Lives Matter

یہاں تک کہ حکومتی ریکارڈ اور دستاویزات جو کہ تعمیرات کی قانونی حیثیت کی حمایت کرتے ہیں، موجودہ سنگھی تسلط پسند ہندوستان میں اگر جائیداد مسلمانوں کی ہے تو وہ درست نہیں ہیں ۔ غنڈہ گردی کی ایک انتہائی ناگوار کارروائی میں، دائیں بازو کے ہندوتوا انتہا پسندوں نے مسلمانوں کی ملکیتی دکانوں میں توڑ پھوڑ کی کیونکہ اترکاشی میں مسجد مخالف احتجاج پرتشدد ہو گیا۔ اترکاشی کے ضلع مجسٹریٹ مہربان سنگھ بشت کا اس ماہ کے شروع میں ایک پریس کانفرنس میں یہ بیان کہ مسجد کے پاس تمام ضروری دستاویزات موجود ہیں اور وقف بورڈ کے ذریعہ رجسٹرڈ بھی ہے، ہندوتوا غنڈوں کو قابل قبول نہیں ہے

Even government records and documents supporting the legality of constructions are not valid in the contemporary Sanghi hegemonic India if the property belongs to Muslims. In a highly invidious act of hooliganism, the right-wing Hindutva extremists vandalised Muslim-owned shops as an anti-mosque protest turned violent in Uttarkashi. The statement of the Uttarkashi District Magistrate Meharban Singh Bisht, at a press conference earlier this month that the mosque had all the necessary documents and was also registered by the Waqf Board is not acceptable to the Hindutva goons.

یس ڈی پی آئی عزت مآب سپریم کورٹ آف انڈیا سے اپیل کرتی ہے کہ وہ راجستھان میں نماز پڑھنے والی مسلم خواتین کو ہراساں کرنے والے بی جے پی ایم ایل اے بال مکند آچاریہ اور ان کے ساتھیوں کے خلاف قانون نافذ کرنے والے حکام مقدمہ درج نہیں کرتے ہیں تو ان کو ہدایات جاری کریں.*اب وقت آگیا ہے کہ ملک میں مسلمانوں کے خلاف بے لگام ہندوتوا غنڈہ گردی کو روکنے کے لیے عدالتی مداخلت کو یقینی بنایا جائے

DPI appeals to the Hon’ble Supreme Court of India to issue directions to the law enforcing authorities, if they do not book the BJP MLA Bal Mukund Acharya and his associates who harassed praying Muslim women in Rajasthan. It is high time that judicial intervention is ensured to curb unbridled Hindutva hooliganism against Muslims in the country.