
شہریت کی کمرشلائزیشن بند کرو
سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی جنرل سکریٹری محمد الیاس تھمبے نے ان انکشافات کی سخت مذمت کی ہے کہ ٹھاکر نگر، مغربی بنگال میں شہریت (ترمیمی) ایکٹ 2019 کے تحت شہریت کیمپوں میں متوا برادری کے درخواست دہندگان سے فارم جمع کرانے کے لیے 800 روپے تک وصول کیے جا رہے ہیں، اس کے ساتھ ” اُن کے درخواستِ نامے مسترد نہ کرنے کے وعدے” بھی کئے جارہے ہیں ۔ یہ کیمپ، مبینہ طور پر سینئر بی جے پی رہنماؤں کے زیر نگرانی، “ہندو شناختی کارڈ” اور “متوا ممبرشپ کارڈ” تقسیم کر رہے ہیں اور شہریت کے حقوق کو روپئے اور سیاسی وفاداری سے جوڑ رہے ہیں۔ یہ ایک لین دین کی سیاست ہے، جو کمزوروں کا استحصال کرتی ہے اور ہمارے ملک کے سیکولر، جمہوری اقدار کو مجروح کرتی ہے۔
ایس ڈی پی آئی نے شہریت کی درخواستوں کو فروخت کئے جانے کی آزاد عدالتی تحقیقات، ایسے کیمپوں کی الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے فوری نگرانی اور وزارت داخلہ اور مغربی بنگال حکومت سے مکمل شفافیت کا مطالبہ کیا ہے۔ شہریت ایک حق ہے، کاروباری شے نہیں۔
No Comments