We will promote the politics intended for the people’s welfareDehlan Baqavi

New Delhi, 27 April 2016: SDPI Tamil Nadu State President Dehlan Baqavi while addressing a press conference announced the nomination of 30 candidates in the scheduled general assembly elections in the state. He said, we will be in the fray with the slogan of promoting the politics intended to benefit people and their welfare by defeating the politics of selfishness. While releasing the list of candidates he said that the party has refrained fielding its candidates in the constituencies wherein the IUML and MMK are contesting.

SDPI fielded Shahul Hameed Usmani from Palayamkottai assembly constituency, Jaffer Ali Usmani from Kadayanallur, A. Mohammed Sharif Sait from Thiruvadanai, M.Jaffer Sultan from Madurai Central, Ameer Hamza from Harbour, Rafi Basha from Royapuram, Pushparaj from Thiru V K Nagar, S. Muhammed Bilal from Tambaram, Shiek Meeraan from Vellore, S.N. Shah Nawaz from Hosur, P.M.S Ghulam Muhammed from Aranthangi, A. Khaiser from Palani, V.M Abu Tahir from Kovai South, Kasinatha Durai from Manamadurai, G. Abdul Sattar from Chidambaram, Mohammed Ishaq from Muthukalathoor, A. Ansar Shareef from Thondamuthur, A. Abdul Kareem from Kinnaththukadavu, Z. Muhammed Elyas from Pattukottai, A. Muhammed Farooq from Papanasam, K.Sadiq Basha from Erode East, A. Amjad Basha from Salem North, S.M. Rafeeq Ahmed from Cumbum, S Abdul Ghafur Manbayi from Sangarapuram, Basheer Ahmed from Tiruppur South, S. Shamsuddin from Thiruverumbur, R. Muhammed Mirza from Aruvakurichi, M.S. Muhammed Rafi from Mettupalayam, Najma Begum Madurai South from S. Rishi Kapoor from Melur.

SDPI Tamil Nadu has decided to contest the elections without any political alliance to bring about a change in the state politics by providing its people an alternate to the DMK and the ruling AIADMK.

تمل ناڈو میں ایس ڈی پی آئی کے 30امیدوار انتخابی میدان میں

چنئی

سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے ریاستی صدر تہلان باقوی نے اپنے جاری کردہ اخباری اعلامیہ میں کہا ہے کہ ریاست تمل ناڈو میں 16مئی 2016کو ہونے والے ریاستی اسمبلی انتخابات میں تمل ناڈو کے234نشستوں میں ایس ڈی پی آئی اپنے30امیدوار بغیر کسی پارٹی کے اتحاد کے تنہا انتخابات کا سامنے کریں گے ، انہوں نے مزید کہا ہے کہ ریاست تمل ناڈو میں ایس ڈی پی آئی ڈی ایم کے پارٹی کے ساتھ اتحاد کرکے انتخابات کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔اس سلسلے میں ڈی ایم کے پارٹی لیڈران سے بات چیت بھی ہوئی تھی لیکن اس بات چیت سے ایس ڈی پی آئی مطمئن نہیں تھی لہذا ایس ڈی پی آئی نے ریاست تمل ناڈو میں تنہا انتخابات کا سامنا کرنے اور 30امیدواروں کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاستی صدر تہلان باقوی نے مزید کہا کہ “خود غرض سیاست کو شکست دیں گے عوامی بہبود کی سیاست کو فروغ دیں گے “کے نعرہ کو لیکر ایس ڈی پی آئی تمل ناڈو کے انتخابی میدان میں اترے گی۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر تہلان باقوی نے ایس ڈی پی آئی کے امیدواروں کی فہرست جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایس ڈی پی آئی نے ایسے حلقوں میں اپنے امیدوار اتارنے سے گریز کیا ہے جہاں ڈی ایم کے اتحاد میں شامل انڈین یونین مسلم لیگ اور ایم ایم کے پارٹی نے اپنے امیدوار کھڑا کیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی نے (پالائیئم کوٹائی) اسمبلی حلقہ سے شاہ الحمید عثمانی،( کڈیانلور) سے جعفر علی عثمانی،( ترواڈنائی) سے ا ے محمد شریف سیٹ، ( مدورائی سینٹرل ) سے ایم جعفر سلطان، ( ہاربار) سے امیر حمزہ، ( رایاپورم ) سے رفیع باشاہ،(ترو ویکا نگر) سے پشپاراج، ( تامبرم) سے ایس محمد بلال(ویلور) سے شیخ میران ( ہسور) سے این شاہ نواز، ( ارن تانگی ) سے پی ایم ایس غلام محمد، (پلنی ) سے اے قیصر، ( کوئمبتور ساؤتھ) سے وی ایم ابو طاہر، ( مانا مدورائی) سے کاسی ناتھا درائی، ( چدمبرم ) سے جی عبدالستار، (مدو کلتور) سے محمد اسحاق، ( تنڈا متور) سے اے انصر شریف،(کنتو کڈاؤ) سے اے عبد الکریم، ( پٹو کوٹائی ) سے محمد الیاس، (پا پا ناسم) سے اے محمد فاروق، ( ایروڈ ایسٹ ) سے کے صادق باشاہ، (سیلم نارتھ) سے اے امجد باشاہ، (کم بم ) سے ایس ایم رفیق احمد، ( سنگرا پورم ) سے ایس عبد الغفور منبعی، (تر پور ساؤ تھ ) سے بشیر احمد ، (ترو ویرمبور) سے ایس شمس الدین، ( ارواکروچی ) سے آر محمد مرزا، (میٹو پالئیم) سے ایم ایس محمد رفیع، ( مدورائی ساؤتھ) سے نجمہ بیگم ، (میلور ) سے ایس رشی کپور کو ایس ڈی پی آئی امیدوار کے طور پر اتارا ہے۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر نے اپنے اخباری بیان میں مزید کہا ہے کہ ریاست تمل ناڈو میں اس بار کے انتخابات بے حد اہمیت کے حامل ہیں۔ تمل ناڈو میں اے آئی اے ڈی ایم کے اور ڈی ایم کے پارٹی کے سامنے ایک متبادل سیاسی پارٹی کے طور پر ایس ڈی پی آئی تنہا انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔ ایس ڈی پی آئی صرف مسلمانوں کی نمائندگی کرنے والے پارٹی نہیں ہے بلکہ تمام پسماندہ طبقات کی نمائندگی کرنے والی پارٹی ہے اور ایس ڈی پی آئی صرف انتخابات کے دوران نظر آنے والی پارٹی نہیں ہے۔ آج سیاست کا یہ حال ہے کہ صر ف ایک سیٹ حاصل کرنے کے لیے ایک امیدوار اپنی پارٹی کو 10تا 15کروڑ روپئے خرچ کرتا ہے، جس کے بعد انتخابی مہم کے دوران 10کروڑ روپئے خرچ کرتا ہے۔ 25کروڑ روپئے خرچ کرکے یہی امیدوار جب انتخابات جیت کر آتا ہے تو 250کروڑ روپئے کمانے کی کوشش کرتا ہے۔ جس سے سیاست ایک تجارت کی شکل اختیار کرچکا ہے۔جس سے سیاست خود غرض اور مفاد پرست سیاست میں تبدیل ہوچکا ہے۔ ایس ڈی پی آئی اسی خود غرض اور مفاد پرست سیاست کو شکست دینا چاہتی ہے اور عوامی بہبود کی سیاست کو فرو غ دینے کے نیت اور نعرے کو لیکر انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ان خود غرض سیاست دانوں نے روپئے کا لالچ دیکر عوام کو اپنے ووٹ بیچنے پر مجبور کردیا ہے۔ اگر ہر کوئی ان خود غرض سیاستدانوں کے جال میں پھنس گیا تو عوامی بہبود کی سیاست کو کو ن فروغ دے گا ؟ ۔ اسی لیے ایس ڈی پی آئی عوام کے درمیان جاکر ان مفاد پرست سیاست دانوں کے چہروں کو بے نقاب کرے گی جو اس ملک کے وسائل کو لوٹ کر اپنے تجوریاں بھر رہی ہیں۔ ریاستی صدر تہلان باقوی نے مزید کہا ہے کہ ووٹ ایک امانت ہے اس کا صحیح استعمال کرنا ہر ایک شہری کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایس ڈی پی آئی کے امیدوار عوام کے لیے جدوجہد اور خدمت کرنے کے تیار رہنے والے ہیں۔ تہلان باقوی نے کہا ہے کہ تمل ناڈو میں ہونے والے انتخابات میں ریاست میں شراب پر مکمل پابندی ، بد عنوانی کے خلاف لوک آیوکتہ عدالت کا قیام، اقلیتوں اور پسماندہ طبقات اور عوام کی صحیح نمائندگی کے لیے ایس ڈی پی آئی کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں۔